سعودی عرب نے عمرہ ویزے کی مدت ایک ماہ تک محدود کر دی
زائرین کے بہاؤ کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے اور مقدس شہروں میں بہتر تجربہ فراہم کرنے کے لیے سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے عمرہ ویزا کے قوانین میں ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ اب **داخلے کے ویزے کی مدت تین ماہ سے کم کر کے ایک ماہ** کر دی گئی ہے، جو ویزا جاری ہونے کی تاریخ سے شمار ہوگی۔
یہ بات قابلِ توجہ ہے کہ **ملک میں داخل ہونے کے بعد قیام کی مدت وہی رہے گی — تین ماہ تک۔** مزید یہ کہ اگر زائر نے ویزا استعمال نہ کیا اور 30 دن کے اندر رجسٹریشن نہ کرائی تو **ویزا خود بخود منسوخ ہو جائے گا۔**
💡 یہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟
سرکاری ذرائع کے مطابق، نئے عمرہ سیزن (جون سے اکتوبر اس سال) کے آغاز سے اب تک **چار ملین سے زائد غیر ملکی زائرین کو ویزے جاری کیے جا چکے ہیں۔** وزارت کا کہنا ہے کہ جیسے ہی گرمی کا موسم ختم ہوتا ہے اور مکہ و مدینہ میں درجہ حرارت کم ہوتا ہے، زائرین کی تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔ **یہ نیا قانون ہجوم کو کم کرنے اور ویزا کنٹرول کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔**
✅ زائرین کے لیے اس کا کیا مطلب ہے؟
- زائرین کو اپنی عمرہ کی منصوبہ بندی اس طرح کرنی چاہیے کہ وہ **ویزا جاری ہونے کے ایک ماہ کے اندر** سعودی عرب داخل ہو جائیں۔
- اگر ویزا 30 دن کے اندر استعمال نہ کیا جائے تو یہ خود بخود منسوخ ہو جائے گا — اس لیے مقررہ مدت پر خاص توجہ ضروری ہے۔
- **داخلے کے بعد قیام کی مدت وہی رہے گی — تین ماہ تک،** جو زائرین کو کافی لچک فراہم کرتی ہے۔
- ٹریول ایجنسیوں اور ٹور آپریٹرز کے لیے اس کا مطلب ہے زیادہ درست منصوبہ بندی اور منسوخ شدہ یا غیر استعمال شدہ ویزوں میں کمی۔
📝 مناسب تیاری کیسے کریں؟
– ویزا حاصل کرنے کے بعد یقینی بنائیں کہ آپ کا سفر **اگلے 30 دنوں کے اندر** طے کیا گیا ہو۔
– ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کی بکنگ کی تصدیق کریں تاکہ داخلہ وقت پر ہو سکے۔
– اگر ضرورت ہو تو یہ یقینی بنائیں کہ آپ کا ویزا یا داخلے کی رجسٹریشن مطلوبہ پلیٹ فارم پر مکمل ہو گئی ہو۔
– اپنے ٹریول ایجنٹ یا ویزا فراہم کنندہ سے معلوم کریں کہ یہ نیا قانون آپ کے ویزا اور بکنگ پر کیسے لاگو ہوتا ہے۔
FAQ — اکثر پوچھے جانے والے سوالات
1. اب عمرہ ویزا کتنی مدت کے لیے کارآمد ہے؟
ویزا **جاری ہونے کی تاریخ سے ایک ماہ** تک کارآمد ہے۔ اگر 30 دن کے اندر داخلہ نہ کیا جائے تو ویزا منسوخ ہو جائے گا۔
2. سعودی عرب میں داخل ہونے کے بعد قیام کی مدت کتنی ہے؟
داخلے کے بعد قیام کی مدت وہی ہے — **تین ماہ تک۔**
3. سعودی عرب نے یہ تبدیلی کیوں کی؟
زائرین کی تعداد کو بہتر طریقے سے منظم کرنے، مقدس شہروں میں ہجوم کو کم کرنے اور ویزا کنٹرول کے نظام کو زیادہ مؤثر بنانے کے لیے۔
4. اگر میرا ویزا پرانے قوانین کے تحت جاری ہوا ہے تو کیا ہوگا؟
اگر آپ کا ویزا نئے قوانین کے نفاذ سے پہلے جاری کیا گیا ہے تو اپنے ایجنٹ یا آپریٹر سے تصدیق کریں کہ آیا وہ اب بھی پرانے ضوابط کے تحت فعال ہے۔ جلد از جلد سفر کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔
5. اس تبدیلی کا ٹریول ایجنسیوں اور ہوٹل بکنگ پر کیا اثر ہوگا؟
ٹریول ایجنسیوں کو اب داخلے کی تاریخوں کی **30 دن کے اندر منصوبہ بندی** کرنی ہوگی تاکہ ویزا منسوخی اور ممکنہ مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
📌 ذرائع: Saudi Gazette، Gulf News



